Quetta Gladiators
کسی نے غلط تو نہیں کہا کہ ٹیلنٹ اپنا راستہ خود بناتا ہے۔
اس کی تازہ ترین مثال حسن نواز ہیں جن کا زبردست ٹیلنٹ لیہ جیسے علاقے سے نکل کر دنیا کے سامنے آچکا ہے۔ وہ اس علاقے سے تعلق رکھنے والے دوسرے انٹرنیشنل کرکٹر ہیں ان سے قبل ساٹھ کی دہائی میں منیر ملک تین ٹیسٹ کھیلے تھے۔
حسن نواز اسوقت ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں اور محدود اوورز کی اس کرکٹ میں ان کے لامحدود ٹیلنٹ کے سب معترف ہوچکے ہیں۔
ہر وقت چہرے پر مسکراہٹ سجائے رکھنے والے حسن نواز کی کہانی بڑی دلچسپ ہے۔انہوں نے لیہ میں ٹیپ بال سے کھیلنا شروع کیا اور پھر جب ہارڈ بال کرکٹ کی طرف آئے تو ان کا شوق بہت زیادہ لیکن سہولتیں نہ ہونے کے برابر تھیں ۔ وہ اپنی پاکٹ منی بھی اپنے ساتھیوں پر خرچ کردیتے تھے کہ وہ انہیں بولنگ کرائیں۔ گھر سے چھ سات میل دور جاکر کلب کرکٹ کھیلنی شروع کی پھر کسی نے مشورہ دیا کہ لیہ میں رہ کر وہ اپنا شوق آگے نہیں بڑھاسکیں گے لہذا وہ اسلام آباد چلے گئے۔

PCB
اسلام آباد میں حسن نواز اپنی بہن کے پاس تقریباً پانچ سال رہے جو الیکٹریکل انجینئر ہیں ۔انہوں نے بھائی کا شوق دیکھ کر انہیں ایک کرکٹ اکیڈمی میں داخل کرادیا اور انہیں روزانہ اکیڈمی چھوڑنے اور واپس لانے کی ذمہ داری بھی خود سنبھالی۔انہوں نے حسن نواز کو کرکٹ کا سامان بھی لے کر دیا۔ حسن نواز یہ بات بڑے فخر سے بتاتے ہیں کہ ان کی کرکٹ میں اہم کردار ان کی بہن کا بھی ہے۔
حسن نواز نے پہلی بار اس وقت سب کی توجہ اپنی جانب کرائی جب انہوں نے کشمیر پریمیئر لیگ میں میرپور لائنز کی طرف سے عمدہ کارکردگی دکھائی اور وہ اس لیگ میں سب سے زیادہ رنز اور چھکوں کے اعتبار سے دوسرے نمبر پر رہے تھے لیکن پھر انجری کی وجہ سے انہیں آپریشن کے مرحلے سے بھی گزرنا پڑا وہ ان کے لیے بہت مشکل وقت تھا۔
حسن نواز نے دسمبر 2023 میں پریذیڈنٹ ٹرافی میں اسٹیٹ بینک کی طرف سے پی ٹی وی کے خلاف اپنے فرسٹ کلاس کریئر کا آغاز کیا اور پہلے ہی میچ میں83 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی ۔اگلے میچوں میں وہ مزید تین نصف سنچریاں اسکور کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
حسن نواز نے اگلے سیزن میں قائداعظم ٹرافی میں اسلام آباد کی طرف سے لاڑکانہ کے خلاف اپنی پہلی فرسٹ کلاس سنچری ( 169 رنز ) اسکور کی۔
حسن نواز نے 2023 کی پی ایس ایل میں کسی قابل ذکر کارکردگی کے بغیر اسلام آباد یونائٹڈ کی نمائندگی کی تھی لیکن گزشتہ سال چیمپئنز کپ ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں لائنز کی طرف سے عمدہ کارکردگی انہیں پاکستان ٹیم میں لے آئی ۔وہ اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ چھکے مارنے اور سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمینوں میں دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

Quetta Gladiators
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کریئر کا آغاز حسن نواز کے لیے مایوس کن رہا تھا اور پہلے دو میچوں میں وہ صفر پر آؤٹ ہوگئے تھے لیکن آکلینڈ کے تیسرے میچ میں انہوں نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے صرف 44 گیندوں پر ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان کی طرف سے تیز ترین سنچری بناڈالی ۔105 رنز کی اس اننگز میں 10 چوکے اور 7 چھکے شامل تھے تاہم اگلے دو میچوں میں انہیں پھر مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب وہ ایک اور صفر پر آؤٹ ہوئے۔
اس سال کی پی ایس ایل میں حسن نواز نے جیسے میلہ لوٹ لیا۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے انہوں نے چار شاندار اننگز کھیلیں جن میں اسلام آباد یونائٹڈ کے خلاف64 اور100 رنز ناٹ آؤٹ۔ملتان سلطانز کے خلاف 67 ناٹ آؤٹ اور فائنل میں لاہور قلندرز کے خلاف76 رنز کی اننگز شامل ہیں۔
اس شاندار کارکردگی پر وہ بجا طور پر پی ایس ایل 2025 کے بہترین بیٹسمین کے ساتھ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ بھی قرار پائے تھے۔
حسن نواز نے ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے ون ڈے انٹرنیشنل کریئر کا آغاز شاندار طریقے سے کیا ہے اور پہلے ہی میچ میں63 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیل کر پاکستان کو وکٹوں کی جیت سے ہمکنار کیا۔
حسن نواز نے ابھی تک جو پرفارمنس دی ہے وہ انہیں ایک خاص ٹیلنٹ ثابت کیے ہوئے ہے۔ ان کی بیٹنگ کا انداز نیچرل ہے اور وہ بڑی آسانی سے گیند کو باؤنڈری کے باہر پہنچادیتے ہیں ۔
سادہ طبعیت کے مالک حسن نواز ابتک کی اپنی کارکردگی سے بہت خوش ہیں ان کا کہنا ہے کہ جن کھلاڑیوں کو وہ باہر بیٹھ کر دیکھا کرتے تھے اب انہی کے ساتھ کھیلنا جیسے خواب لگتا ہے۔
حسن نواز کے والد بینک کی ملازمت سے ریٹائر ہوچکے ہیں اور والدہ بھی ریٹائرڈ اسکول ٹیچر ہیں۔ حسن نواز نے اپنی جارحانہ بیٹنگ سے جو پرستار بنالیے ہیں ان میں ان کے والد بھی شامل ہیں جو اپنے بیٹے کا ہر میچ ٹی وی پر ضرور دیکھتے ہیں اور خوش ہوتے ہیں۔